Monday, June 15, 2009

http://sweetjaveria.blogspot.com/2009/05/celebrity-children.html

Sunday, August 31, 2008

Tuesday, August 26, 2008

THIS IS THE TRUE IMAGE OF PAKISTAN




THIS IS THE TRUE IMAGE OF PAKISTAN ,...PAKISTAN IS THE COUNTRY THAT GOT POTENTIAL FOR BUSINESSES ,,WE R RICH IN CULTURE,, OUR PEOPLE LOVES EACH OTHER..ALL COUNTRIES HV PROBLEMS SO WHATS WRONG IF WE HAVE.....IF U WILL GO TO PAKISTAN U WILL LOVE IT AND WOULD LIKE TO STAY IN PAKISTAN FOR THE WHOLE LIFE ..AND WE R NOT POOR GO AND CHECK OUR GDP RATE IS BETTER THAN INDIA ,,

Thursday, August 7, 2008

Shehzad Roys Laga Re From Qismat Apne Haath Mein

Shehzad Roys Laga Re From Qismat Apne Haath Mein

Wednesday, July 30, 2008

SiteMap

http://wepakistani.blogspot.com/2008_07_20_archive.html
http://wepakistani.blogspot.com/2008_07_20_archive.html
http://maula-ali.blogspot.com/
http://weshareviews.blogspot.com/
http://weshareviews.blogspot.com/2008/07/rich-and-poor-countries.html

Sunday, July 27, 2008

ہم مسلمانوں پر کفر و شرک کے فتوے لگانے میں شیر ہیں۔









ہم
مسلمانوں پر کفر و شرک کے فتوے لگانے میں شیر ہیں۔


اسلام کی تبلیغ کے نام پر ہمارے اندر بہت سی ایسی جماعتیں
موجود ہیں جن کا مشن ہی اپنے علاوہ ہر کسی کو بدعتی، کافر اور مشرک قرار دینا
ہے۔ تبلیغ کے نام پر بات بات پر شرک شرک کی رٹ لگا کر انہوں نے اسلام کا وہ
حلیہ بگاڑا ہے کہ قوم کی بڑی اکثریت ان کی نظر میں کافر و مشرک قرار پا چکی ہے۔
گویا تبلیغ کے نام پر تکفیر کا بازار گرم ہے۔ اور اسے گرم کرنے میں ایسی
تنظیموں کو دوسرے ملکوں سے پیسہ بھیجنے والے نام نہاد اسلامی خدمتگار اصل مجرم
ہیں۔ تیل کی دولت اپنی عیاشیوں پر صرف کرنے کے علاوہ اسلام کی خدمت کے نام پر
کفر و شرک کا بازار گرم کرنا ان کا مشغلہ ہے۔ انہیں قحط زدہ افریقہ میں مرنے
والے کروڑوں مسلمانوں کی مدد سے بڑھ کر برصغیر کے مسلمانوں کو کافر و مشرک قرار
دلوانا عزیز ہے۔


دوسری طرف یہودی دو ہزار سال گزر جانے کے باوجود حضرت عیسی
علیہ السلام کو حلال کی پیدائش نہیں مانتے۔ اور اس شدید اختلاف کے باوجود
عیسائیوں کے ساتھ مل کر پوری دنیا پر حکومت بھی کر رہے ہیں۔ اور امریکہ سمیت
دنیا کے ہر ملک کے اہم فیصلوں میں شریک ہوتے ہیں۔



اگر یہودی اور عیسائی آپس کا اتنا شدید اختلاف ہونے کے باوجود اکٹھے ہو سکتے
ہیں، تو کیا مسلمانوں کے مختلف فرقوں کے اندر اس سے بڑا بھی کوئی اختلاف ہے؟



نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امت مسلمہ کو یہ ضمانت دی کہ یہ شرک میں
کبھی مبتلا نہیں ہوگی۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:



اِنِّيْ لَسْتُ اَخْشٰي عَلَيْکُمْ اَنْ تُشْرِکُوْا بَعْدِي، وَلٰکِنِّيْ
اَخْشٰي عَلَيْکُمُ الدُنْيَا اَنْ تَنَافَسُوْا فِيْھَا، وَتَقْتَتِلُوْا
فَتَھْلِکُوْا، کَمَا ھَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ۔

(صحیح مسلم، 4 : 1796، رقم : 2296)

مجھے تمہارے متعلق یہ خدشہ تو نہیں ہے کہ تم (سب) میرے بعد مشرک ہو جاؤ گے لیکن
مجھے تمہارے متعلق یہ خدشہ ہے کہ تم دنیا کی طرف رغبت کرو گے اور ایک دوسرے سے
لڑ کر ہلاک ہو گے۔



جب نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہمیں اس بات کی ضمانت دے رہے ہیں کہ ہم
بحیثیتِ امت کبھی شرک میں مبتلا نہیں ہوں گے تو ہم کس بنیاد پر دوسرے فرقوں کو
کافر و مشرک قرار دینے پر تلے رہتے ہیں؟



حقیقت یہ ہے کہ ہم اسی حدیثِ مبارکہ کے دوسرے حصہ میں موجود خدشے کے پیشِ نظر
گمراہی اور دنیا کی طرف رغبت اور ایک دوسرے سے لڑ کر ہلاک ہونے میں مبتلا ہیں۔



کہیں ایک دوسرے کو کافر و مشرک قرار دینا بھی اسی ذیل میں تو نہیں؟


you can add comments

To see more visit my
blog



we
pakistani